کیا صحابہ کو گالی دینے والا کافر ہو جاتا ہے؟ مولانا اسحاق مدنی

کیا صحابہ کو گالی دینے والا کافر ہو جاتا ہے؟

 سوال:

مولانا صاحب میرا سوال آپ سے ہے کہ آپ کہتے ہیں صحابہ کو گالی دینے والا کافر نہیں ہوتا۔ جبکہ کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ آپ سے پہلے کسی نے یہ بات کیوں نہیں کی؟ مولانا اسحاق ہی وہ پہلا شخص ہے جس نے یہ مسئلہ بیان کیا ہے۔

Kiya Sahaba ko gali denay wala kafir ho jata hy. moulana ishaq madni


جواب:

شیخ الاسلام مولانا محمد اسحاق مدنی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:  
"یہ جو بات ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین کو گالی دینے سے کوئی بندہ کافر نہیں ہوتا ، بلکہ حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہما کو گالی دینے سے بھی کوئی بندہ کافر نہیں ہوتا۔ یہ بات کوئی انوکھی نہیں ہے جو صرف میں نے ہی کہی ہو۔ 
جتنے فقہ اور فتاوی ہیں، حنفیوں کے یا پھر دوسروں کے، سب نے لکھا ہے کہ صحابہ کو گالی دینا گناہ تو ہو سکتا ہے پر کفر نہیں۔ یا پھر اگر کوئی قتل بھی کردے تو وہ مشرک یا کافر نہیں ہو جائے گا وہ بھی گناہ گار ہی ہوگا اگرچہ بہت بڑا گناہ ہے لیکن کفر نہیں بنتا۔ مثلا جس نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کو یا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو قتل کیا، ان کو کون کافر کہتا ہے۔ گنہگار ہی کہتے ہیں سب ! کافر ہونا کوئی آسان ہے؟
کافر تو وہ ہے جو اعلان کردے کے میں اس نبی ( کریم صلی اللہ علیہ وسلم) کو نہیں مانتا۔ اب سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کے قاتل کی زندگی کے حالات پڑھیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے دور کا بہت بڑا عابد و زاہد آدمی تھا۔سارے مصر کو اس نے قرآن پڑھایا اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں اس نے علاقے فتح کیے ، وہ تو بہت بڑا نیک آدمی تھا۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ وہ رنج میں آگیا کہ معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ اور سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ نے امت کے درمیان کیا فساد مچا رکھا ہے۔پھر تین آدمیوں نے کعبہ کے اندر قسم اٹھائی کہ وہ تین بندوں کو قتل کریں گے ( وہ تین بندے سیدنا علی، امیر معاویہ اور عمرو بن العاص تھے ) اور مختلف شہروں کو نکلے۔ ایک کا داؤ لگ گیا اور اس نے سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کو شہید کر دیا جبکہ باقی دو جو حضرت امیر معاویہ اور حضرت عمرو بن العاص کو مارنے کے لیے گئے تھے وہ ناکام رہے۔ اب ان کو کافر کیسے کہیں؟ حالات ہی ایسے ہوگئے تھے۔
اسی لیے بہت سارے نیک لوگوں کا یہی خیال ہے کہ شیخین یا صحابہ کرام پر سب و شتم کرنا ایک بہت بڑی برائی تو ہے لیکن یہ کفر نہیں ہے."


مولانا محمد اسحاق مدنی رحمتہ اللہ علیہ کی جس ویڈیو سے مندرجہ ذیل مواد لیا گیا ہے وہ ذیل میں دے دی گیٴ ہے آپ اس سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے